#پاکیزگی
#صفائی
#ادھر_ادھر_تھوکنا
✨✨ تھوک اور لعاب دہن آنے پر دل چاہتا ہے۔۔۔۔ جہاں کہیں بھی ہوں جلدی سے تھوک دیں، ۔۔۔۔۔ پروا نہیں کوئی دیکھ رہا ہے کسی کو برا لگ رہا ہے!۔۔۔۔۔ جب کہ اگر میرے سامنے کوئی تھوک دے تو مجھے بھی عجیب سا لگتا ہے۔
✨✨ شاید میں مریض بھی ہوں،۔۔۔۔۔۔ نہ معلوم کتنے لوگ میری اس ایک چھوٹی سی غلطی سے مریض ہوجائیں؟!
✨✨ ویسے بھی ادھر ادھر تھوکتے رہنا، لوگوں کا خیال نہ رکھنا غیر اخلاقی حرکت تو ہے ہی۔
✨✨ علمائے اخلاق، معصومین کرام علیہم السلام نے بھی اس کی جانب اشارہ فرمایا ہے:
🔴 اور لعاب دہن کے لئے کوئی مناسب جگہ اختیار کریں، لعاب دہن کو قبلہ کی طرف یا اپنی داہنی جانب نہ تھوکیں، بلکہ اسے بائیں طرف یا اپنے پیروں کے نیچے ڈالیں۔
📚 ترجمه الأخلاق، ص147، باب دوم گلچينى از كلام حكما و اخبار اهل بيت عليهم السلام در آداب زندگى و مجالست با گروههاى مختلف مردم۔
🔴 اور بچوں کو سکھائیں کہ۔۔۔۔۔ لوگوں کے سامنے نہ تھوکیں، اور ناک میں انگلی مت ڈالیں، اور ناک نہ نکالیں، اور اگر ضروری ہی ہو تو چھپ کر ناک صاف کریں۔
📚 معراج السعادة، ص225، غيرت در اولاد و تربيت آن
🌷🌷حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
🔴 منْ رَدَّ رِيقَهُ تَعْظِيماً لِحَقِّ الْمَسْجِدِ جَعَلَ اللَّهُ رِيقَهُ صِحَّةً فِي بَدَنِهِ وَ عُوفِيَ مِنْ بَلْوَى فِي جَسَدِهِ.
🌱 جو شخص مسجد کے احترام میں اپنے لعاب دہن کو نگل جائے خدا اس کے لعاب دہن کو اس کے بدن کی سلامتی کا سبب قرار دیگا، اور وہ جسمانی امراض سے محفوظ رہے گا۔
📚 ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ص18، ثواب من رد ريقه تعظيما لحق المسجد
🌷🌷حضرت امیر المومنین علیہ السلام:
🔴 نهَى رَسُولُ اللَّهِ ص۔۔۔۔۔ عَن التَّنَخُّعِ فِي الْمَسَاجِد ۔۔۔۔ وَ نَهَى عَنِ الْبُزَاقِ فِي الْبِئْرِ الَّتِي يُشْرَبُ مِنْهَا۔۔۔۔
🌱 حضرت نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے مسجد میں بلغم وغیرہ تھوکنے اور کنویں میں لعاب دہن پھینکنے سے منع فرمایا ہے۔
📚 من لا يحضره الفقيه، ج4، ص4 و ۱۰، باب ذكر جمل من مناهي النبي ص
🌷🌷حضرت امیر المومنین علیہ السلام:
🔴 أنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَتَنَخَّعَ وَ بَيْنَ يَدَيْهِ النَّاسُ غَطَّى رَأْسَهُ ثُمَّ دَفَنَهُ وَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَبْزُقَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِك
🌱 حضرت نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ جب لوگوں کے سامنے کبھی ناک صاف کرنا چاہتے تھے تو سر کو چھپا لیتے تھے، اور اسے مٹی میں دفن کردیتے تھے۔ اسی طرح جب لعاب دہن نکالنا چاہتے تھے ایسا ہی کرتے تھے۔
📚 الجعفريات (الأشعثيات)، ص13، باب صفة فعل رسول الله ص إذا أراد أن يتنخع أو يبزق و عند دخوله الخلاء .....
🌷🌷حضرت امیر المومنین علیہ السلام:
🔴 لا يَتْفُلُ الْمُؤْمِنُ فِي الْقِبْلَةِ فَإِنْ فَعَلَ ذَلِكَ نَاسِياً فَلْيَسْتَغْفِرِ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ مِنْهُ.
🌱 مومن کو چاہئے کہ قبلہ کی طرف نہ تھوکے اور اگر بھولے سے ایسا کرجائے تو خدا کے سامنے استغفار کرے۔
📚الخصال، ج2، ص613، علم أمير المؤمنين ع أصحابه في مجلس واحد أربعمائة باب مما يصلح للمسلم في دينه و دنياه۔
〰️🌸پاکیزہ رہیں، خوشحال رہیں🌸〰️
#صفائی
#ادھر_ادھر_تھوکنا
✨✨ تھوک اور لعاب دہن آنے پر دل چاہتا ہے۔۔۔۔ جہاں کہیں بھی ہوں جلدی سے تھوک دیں، ۔۔۔۔۔ پروا نہیں کوئی دیکھ رہا ہے کسی کو برا لگ رہا ہے!۔۔۔۔۔ جب کہ اگر میرے سامنے کوئی تھوک دے تو مجھے بھی عجیب سا لگتا ہے۔
✨✨ شاید میں مریض بھی ہوں،۔۔۔۔۔۔ نہ معلوم کتنے لوگ میری اس ایک چھوٹی سی غلطی سے مریض ہوجائیں؟!
✨✨ ویسے بھی ادھر ادھر تھوکتے رہنا، لوگوں کا خیال نہ رکھنا غیر اخلاقی حرکت تو ہے ہی۔
✨✨ علمائے اخلاق، معصومین کرام علیہم السلام نے بھی اس کی جانب اشارہ فرمایا ہے:
🔴 اور لعاب دہن کے لئے کوئی مناسب جگہ اختیار کریں، لعاب دہن کو قبلہ کی طرف یا اپنی داہنی جانب نہ تھوکیں، بلکہ اسے بائیں طرف یا اپنے پیروں کے نیچے ڈالیں۔
📚 ترجمه الأخلاق، ص147، باب دوم گلچينى از كلام حكما و اخبار اهل بيت عليهم السلام در آداب زندگى و مجالست با گروههاى مختلف مردم۔
🔴 اور بچوں کو سکھائیں کہ۔۔۔۔۔ لوگوں کے سامنے نہ تھوکیں، اور ناک میں انگلی مت ڈالیں، اور ناک نہ نکالیں، اور اگر ضروری ہی ہو تو چھپ کر ناک صاف کریں۔
📚 معراج السعادة، ص225، غيرت در اولاد و تربيت آن
🌷🌷حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
🔴 منْ رَدَّ رِيقَهُ تَعْظِيماً لِحَقِّ الْمَسْجِدِ جَعَلَ اللَّهُ رِيقَهُ صِحَّةً فِي بَدَنِهِ وَ عُوفِيَ مِنْ بَلْوَى فِي جَسَدِهِ.
🌱 جو شخص مسجد کے احترام میں اپنے لعاب دہن کو نگل جائے خدا اس کے لعاب دہن کو اس کے بدن کی سلامتی کا سبب قرار دیگا، اور وہ جسمانی امراض سے محفوظ رہے گا۔
📚 ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ص18، ثواب من رد ريقه تعظيما لحق المسجد
🌷🌷حضرت امیر المومنین علیہ السلام:
🔴 نهَى رَسُولُ اللَّهِ ص۔۔۔۔۔ عَن التَّنَخُّعِ فِي الْمَسَاجِد ۔۔۔۔ وَ نَهَى عَنِ الْبُزَاقِ فِي الْبِئْرِ الَّتِي يُشْرَبُ مِنْهَا۔۔۔۔
🌱 حضرت نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے مسجد میں بلغم وغیرہ تھوکنے اور کنویں میں لعاب دہن پھینکنے سے منع فرمایا ہے۔
📚 من لا يحضره الفقيه، ج4، ص4 و ۱۰، باب ذكر جمل من مناهي النبي ص
🌷🌷حضرت امیر المومنین علیہ السلام:
🔴 أنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَتَنَخَّعَ وَ بَيْنَ يَدَيْهِ النَّاسُ غَطَّى رَأْسَهُ ثُمَّ دَفَنَهُ وَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَبْزُقَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِك
🌱 حضرت نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ جب لوگوں کے سامنے کبھی ناک صاف کرنا چاہتے تھے تو سر کو چھپا لیتے تھے، اور اسے مٹی میں دفن کردیتے تھے۔ اسی طرح جب لعاب دہن نکالنا چاہتے تھے ایسا ہی کرتے تھے۔
📚 الجعفريات (الأشعثيات)، ص13، باب صفة فعل رسول الله ص إذا أراد أن يتنخع أو يبزق و عند دخوله الخلاء .....
🌷🌷حضرت امیر المومنین علیہ السلام:
🔴 لا يَتْفُلُ الْمُؤْمِنُ فِي الْقِبْلَةِ فَإِنْ فَعَلَ ذَلِكَ نَاسِياً فَلْيَسْتَغْفِرِ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ مِنْهُ.
🌱 مومن کو چاہئے کہ قبلہ کی طرف نہ تھوکے اور اگر بھولے سے ایسا کرجائے تو خدا کے سامنے استغفار کرے۔
📚الخصال، ج2، ص613، علم أمير المؤمنين ع أصحابه في مجلس واحد أربعمائة باب مما يصلح للمسلم في دينه و دنياه۔
〰️🌸پاکیزہ رہیں، خوشحال رہیں🌸〰️
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں